ملک بھر میں وقف املاک کا رقبہ ماریشس اور بحرین جیسے 45 ممالک سے زیادہ

Source: S.O. News Service | Published on 17th September 2024, 7:17 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی ، 17/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) حال ہی میں، مرکزی حکومت نے وقف بورڈ میں ترمیم سے متعلق پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا۔ ایوان میں اس پر زبردست بحث ہوئی اور پھر اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ آخر  ہندوستان  میں وقف اراضی کا رقبہ کیا ہے، یہ جاننا ضروری ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کے وقف بورڈ کے پاس دنیا کے دیگر ممالک کے وقف بورڈ سے کئی گنا زیادہ جائیداد ہے۔ اس کے علاوہ وقف بورڈ بھی بہت طاقتور ہے۔ موجودہ وقف بورڈ ایکٹ کے مطابق، ایک بار جب کوئی زمین وقف میں چلی جائے تو اسے واپس نہیں کیا جا سکتا۔

یہی وجہ ہے کہ ملک میں موجود سنی وقف بورڈ اور شیعہ وقف بورڈ دونوں کے کل اثاثوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ معلومات کے مطابق ریلوے، ڈیفنس اور کیتھولک چرچ کے بعد ملک میں سب سے زیادہ زمین سینٹرل وقف بورڈ کے پاس ہے۔

45 ممالک کے رقبے سے زیادہ اراضی: رپورٹس کے مطابق وقف بورڈ کے پاس ملک میں تقریباً 3804 مربع کیلومیٹر اراضی ہے۔ یہ دنیا کے تقریباً 45 ممالک کے رقبے سے زیادہ ہے۔ یہ علاقہ ساموا، ماریشس، ہانگ کانگ، بحرین اور سنگاپور جیسے ممالک سے زیادہ ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ سال 2022 میں اس وقت کے مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا تھا کہ ملک بھر میں وقف کی کل 7 لاکھ 85 ہزار 934 جائیدادیں ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر جائیدادیں اتر پردیش میں ہیں۔ یوپی میں وقف بورڈ کے پاس کل 2 لاکھ 14 ہزار 707 جائیدادیں ہیں۔ ان میں سے 1 لاکھ 99 ہزار 701 سنی اور 15006 شیعہ وقف ہیں۔ اس کے بعد مغربی بنگال ہے جہاں وقف کی 80 ہزار 480 جائیدادیں ہیں۔ اسی طرح تمل ناڈو میں 60 ہزار 223 وقف جائیدادیں ہیں۔

وقف املاک کا استعمال قبرستانوں، سماجی بہبود، اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں، ڈسپنسریوں اور ہاسٹلوں کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس وقت ملک میں 30 وقف بورڈ ہیں۔ یہ وقف بورڈ وقف ایکٹ 1995 کے تحت کام کرتے ہیں۔

ملک میں وقف املاک کے لیے قانون بنانے کا آغاز 1913 میں ہوا تھا۔ اس کے بعد سے وقتاً فوقتاً کئی ترامیم کی جاتی رہی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ سال 1995 میں پی وی نرسمہا راؤ کی مرکزی حکومت نے وقف بورڈ کے اختیارات میں اضافہ کیا تھا۔ انہوں نے وقف بورڈ ایکٹ میں تبدیلیاں کیں اور زمین کے حصول کے لامحدود حقوق دیئے۔

اس کے بعد سال 2013 میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے ٹو کے دور میں وقف بورڈ کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا اور اسے مسلمانوں کے عطیات کے نام پر جائیدادوں پر دعویٰ کرنے کا قانونی حق دیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے نفاذ سے 10 ریاستوں کی اسمبلی 1 سال اور دیگر ریاستوں کی 3 سال قبل تحلیل ہونے کا خدشہ

مودی کابینہ نے بدھ کے روز سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی قیادت میں قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) کی تجویز کو منظور کر لیا۔ اس سے ایک روز قبل، مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی تیسری مدت کے 100 دن مکمل ہونے پر وزیر ...

راہل گاندھی کی بڑھتی مقبولیت سے بی جے پی خوفزدہ، دھمکیاں سازش کا حصہ ہیں؛ کانگریس کا دعویٰ

کانگریس نے آج بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے راہل گاندھی کو دی جانے والی دھمکیوں اور ناپسندیدہ بیانات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور اس حوالے سے وزیراعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ کانگریس کے مطابق، بی جے پی راہل گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ...

'ایک ملک، ایک انتخاب' عملی نہیں، صرف انتخابی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے: ملکارجن کھرگے

مودی کابینہ نے بدھ کے روز ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جس پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ عملی نہیں ہے اور جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ کھڑگے نے الزام لگایا کہ بی جے ...

کولکاتا عصمت دری کیس: سی بی آئی کی رپورٹ، ڈاکٹر کے اجتماعی عصمت دری کے ثبوت نہیں ملے

مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے منگل کو کولکاتا کی ایک خصوصی عدالت کو آگاہ کیا کہ اگست میں آر جی کر میڈیکل کالج، کولکاتا میں مردہ پائی جانے والی جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ ایجنسی نے وضاحت کی کہ وہ اب بھی مختلف پہلوؤں کی چھان بین کر رہی ہے۔ ...

راہل گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاج، متعدد رہنما گرفتار

نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے آج بی جے پی کے راہل گاندھی پر حالیہ توہین آمیز تبصرے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کی قیادت یونین صدر ورون چودھری نے کی۔ یہ مظاہرہ پرامن طریقے سے منعقد کیا گیا، لیکن انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت کے دباؤ کے تحت دہلی ...

وَن نیشن، وَن الیکشن: کووند کمیٹی کی 18,626 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں اہم سفارشات

’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کے حوالے سے مودی حکومت نے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔ کووند کمیٹی کی رپورٹ، جس میں ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ پر مختلف سفارشات شامل تھیں، آج مودی کابینہ کی جانب سے منظور کر لی گئی۔ یہ رپورٹ رواں سال مارچ میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے حوالے کی گئی تھی۔ کمیٹی ...