اے پی سی آر چکمنگلور نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں ڈپٹی کمشنر کو سونپا میمورنڈم؛ حکومت سے بل مسترد کرنے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 21st September 2024, 3:35 PM | ریاستی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

بنگلورو، 21 ستمبر (ایس او نیوز): ملک بھر میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں کی شدید مخالفت جاری ہے اور مختلف علاقوں میں سرکاری عہدیداران کے توسط سے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے نام میمورنڈم پیش کیے جا رہے ہیں۔ اسی تناظر میں کرناٹک کے چکمنگلور میں بھی اے پی سی آر (ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سیول رائٹس) کی قیادت میں مسلم ذمہ داران نے ڈپٹی کمشنر کے ذریعے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ مجوزہ بل کو مسترد کیا جائے۔

اس موقع پر اے پی سی آر چکمنگلور کے ضلعی صدر، محمد سمیع اللہ نے وقف ترمیمی بل کو "زہر کی بوتل پر امرت کا لیبل" قرار دیا اور کہا کہ حکومت امرت کا لیبل دکھا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کی ہم سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اس بل کو واپس لیا جائے۔

اے پی سی آر کی جانب سے کہا گیا کہ وقف ترمیمی بل کے باعث مسلمانوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ عام طور پر قوانین میں تبدیلی معاشرتی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے کی جاتی ہے، مگر اس بل کا معاملہ اس کے برعکس ہے۔ وقف ایک مذہبی اور ذاتی معاملہ ہے، ہمارے آبا و اجداد نے اپنی آخرت سنوارنے کے لیے جو جائیداد وقف کی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے خرد برد کیا جائے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ وقف کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

اس موقع پر اے پی سی آر کے نائب صدر سلیم صاحب، ڈی کے حیدر، غوث پیر مُنّا، جمعیت علماء ہند کے ضلعی صدر عبدالروف، جماعت اسلامی ہند کے رضوان صاحب، ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر مفتی سمیع اللہ سمیت دیگر کئی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ ان سب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم وقف ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بل کو فوراً رد کیا جائے۔ ذمہ داران نے مزید کہا کہ وقف کی جائیدادوں پر سرکاری مداخلت کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی، یہ جائیدادیں قوم و ملت کے لیے وقف کی گئی ہیں اور انہیں اسی مقصد کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔ حکومت کی نیت ٹھیک نظر نہیں آتی اور ایسا لگتا ہے کہ وہ ان جائیدادوں کو مسلمانوں کے کنٹرول سے نکالنا چاہتی ہے۔ ملک بھر کے مسلمان اس سازش کے خلاف متحد ہیں اور ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

بینگلور کے بعض مسلم اکثریتی علاقوں کو پاکستان کا علاقہ قرار دینے پر سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کے تبصرے کا ازخود لیا نوٹس؛ دو دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ نے جمعہ کو کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کی دو مختلف سماعتوں کے دوران کئے گئے متنازع تبصروں کا نوٹس لیا جن کے ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے تھے۔

بنگلور کا مسلم اکثریتی علاقہ ہندوستان میں نہیں بلکہ پاکستان میں ہے؛کرناٹک ہائی کورٹ جج کے ریمارکس پر شدید ردعمل، ویڈیو وائرل

بینگلور کے ایک مسلم اکثریتی علاقہ کو پاکستان  قرار دینے   پر کرناٹک ہائی کورٹ کے جج  کی سوشیل میڈیا پر جم کر تنقید کی جارہی ہے اور عوام میں شدید غم و غصہ دیکھا جارہا ہے۔

کرناٹک میں فلسطینی پرچم اور پاکستانی نعرے لگانے پر گرفتاریاں، تحقیقات جاری: وزیر داخلہ پرمیشور کا بیان

کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے ہفتہ کے دن کہا کہ فلسطینی پرچم لہرانے اور پاکستان کی تائید میں پوسٹرس لگانے کے سلسلہ میں گرفتار ملزمین کا دعویٰ ہے کہ چونکہ مرکزی حکومت‘ فلسطین کی تائید کرتی ہے لہٰذا انہوں نے فلسطینیوں کی تائید کرکے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے۔

جرائم اور منشیات کے نیٹ ورک کے خلاف وزیر داخلہ کی قیادت میں نئی ٹاسک فورس کا قیام

ریاست میں منشیات کے نیٹ ورک کی  جڑیں کاٹنے  کا عزم کیا گیا ہے اور اس مقصد کے لیے وزیر داخلہ کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بتایا۔ آج ہوم آفس کرشنا میں منشیات کے مسئلے پر ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی، جہاں کنٹرول اور روک تھام کے اقدامات ...

بھٹکل میں سرکاری افسران کے تبادلے کا مطالبہ - آر ٹی آئی فورم کی طرف سے دھرنا

پچھلے دس تا پندرہ سال سے بھٹکل تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر میں خدمات انجام دینے والے افسران اور عملے  کے  تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے آر ٹی آئی جہد کاروں اور سماجی خدمت گاروں کے فورم سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے پرانے تحصیلدار دفتر کے سامنے دن رات دھرنا شروع کیا ہے ۔

وادی کشمیر: بڈگام میں بی ایس ایف کی گاڑی کے حادثے میں 4 اہلکار ہلاک، 36 زخمی

جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کے وترہیل علاقے میں جمعہ کی شام بی ایس ایف کی ایک گاڑی الیکشن ڈیوٹی کے دوران حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں 4 جوان ہلاک اور 36 دیگر زخمی ہو گئے۔ یو این آئی اردو کے مطابق، زخمیوں میں سے 12 اہلکاروں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، جنہیں بہتر علاج کے لیے ...