بھٹکل 13 جون (ایس او نیوز) مشہور سیاحتی مقام مرڈیشور میں آج منگل کو بھی ایک سیاح سمندر میں غرق ہوکر ہلاک ہوگیا جس کی شناخت پون نائک (20) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
پتہ چلا ہے کہ بینگلور سے چھ دوست آج منگل صبح مرڈیشور سیاحت کے لئے پہنچے تھے، پولس اور مقامی لوگوں کی باتوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ان میں سے تین لوگ سمندر میں اُترے تھے جس میں ایک پون نائک سمندر کی اونچی اُٹھتی لہروں کے لپیٹے میں آگیا اور نظروں سے اوجھل ہوگیا، کافی دیر کی مشقتوں کے بعد اس کی نعش سمندر سے برآمد کرلی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ چار پانچ دنوں سے مسلسل بیپر جوئی نامی بحری طوفان بحر عرب سے ٹکرانے کی وجہ سے سمندر میں بھونچال آگیا ہے، بالخصوص گجرات اور ممبئی میں اونچی اُٹھتی لہروں سے تباہی مچنے کی خبریں آرہی ہیں، اس وجہ سے بھٹکل سمیت ساحلی کرناٹکا میں بھی لوگوں کو سمندر میں اُترنے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، مگر باہر سے آئے ہوئے بعض ضدی سیاح لوگوں کے سمجھانے پر بھی پولس اور لائف گارڈ سے نظریں بچاتے ہوئے سمندر میں کود جاتے ہیں۔
پتہ چلا ہے کہ متوفی بنگلور کالج میں تیسرے سال کا انجینرنگ کا طالب علم تھا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مرڈیشور مندر کے بائیں جانب سمندر میں یہ لوگ پہلے اُترنے کی کوشش کی تھی، وہاں سے پولس اور دیگر لوگوں نے اُسے روک دیا تھا اور سمندری طوفان کا حوالہ دے کر اُنہیں سمجھاکر واپس بھیج دیا تھا، مگر بعد میں یہ لوگ مندر کے دائیں جانب جاکر سمندر میں نہانے کے لئے اُترے تھے، جس کے دوران یہ حادثہ پیش آیا۔
یاد رہے کہ کل پیر کو بھی ایک نوجوان اسی سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہوچکا ہے، اُس کی نعش ابھی تک نہیں مل پائی ہے، ایسے میں آج ایک اور نوجوان نے اپنی جان گنوائی ہے۔