انکولہ لینڈ سلائیڈ:گم شدہ لاری اور تین افراد کی تلاش جاری ۔ایک خاتون کی لاش بازیافت، آرمی نے کہا : سڑک پر گرے ملبے کے نیچے نہیں ہے کوئی ٹرک!
بھٹکل 23 / جولائی (ایس او نیوز) انکولہ تعلقہ کے شیرور میں گزشتہ ہفتے پیش آئے پہاڑی کھسکنے کے حادثے کے بعد لاپتہ ہوئے ٹرک اور ڈرائیور سمیت چار افراد کی تلاشی مہم کے دوران ایک خاتون کی لاش بازیافت ہوئی ہے جس کی شناخت سنّی گوڈا کے طور پر کی گئی ہے ۔ البتہ گم شدہ ٹرک، اس کے ڈرائیور اور مزید دو افراد کا تا حال کوئی پتہ نہیں چلا ہے ۔
پہاڑی کھسکنے کا حادثہ پیش آنے کے بعد ندی میں بہہ جانے والی اولورے گرام کی سنّی گرام کی لاش آٹھ دن بعد آج منگل صبح گنگے کولا کی ندی میں دکھائی دی ۔ اس بات کی خبر ملنے پر پولیس ، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور لاش کو ندی سے باہر نکال کر انکولہ کے سرکاری اسپتال منتقل کر دیا ۔
اس دوران تلاشی مہم میں حصہ لے رہی آرمی کی ٹیم نے واضح کر دیا کہ جو ملبہ پہاڑی کے کنارے اور سڑک پر پڑا ہوا ہے اس کے نیچے لاری موجود نہیں ہے، جس کے بعد لاری کے ندی میں بہہ جانے کے خدشے کو تقویت مل گئی ہے ۔
خیال رہے کہ کل پیر تک اسی بات پر زور دیا جا رہا تھا کہ جی پی ایس سگنلس یہی بتا رہے ہیں کہ ملبے کے نیچے لاری موجود ہے۔ اسی بنیاد پر جی پی آر مشین کے سہارے ملبے کے نیچے لاری کی اصل پوزیشن اور لوکیشن ڈھونڈنے کی کوشش کی جا رہی تھی ۔ اب آرمی کی طرف سے ملبے کے نیچے لاری موجود ہونے کے امکانات کو خارج کیے جانے کے بعد تلاشی مہم کا رخ ندی کے گہرے پانی کی طرف موڑنا ضروری ہوگیا ہے ۔
یاد رہے کہ 16 جولائی، منگل کوانکولہ تعلقہ کے شیرور میں بھاری بارش کے چلتے پہاڑی چٹان کھسکنے کا المناک حادثہ پیش آیا تھا ۔ اس کے بعد ملبے سے سات لاشیں نکالی جا چکی تھیں جبکہ آج آٹھویں لاش بازیافت ہوئی ہے ۔ مزید تین افراد لاپتہ ہیں جن کی شناخت حادثے کی زد میں آنے والے ہوٹل کے ملازم جگن ناتھ، کیرالہ سے تعلق رکھنے والے لاری ڈرائیور ارجن اور گنگے کولّا گرام کے لوکیش کے طور پر کی گئی ہے ۔
ان میں سے لاری ڈرائیور ارجن سڑک پر گرے ملبے کے نیچے زندہ رہنے کے قوی امکانات والی خبریں بہت زیادہ عام ہوئی تھیں اور اسے ملبے کے نیچے سے ڈھونڈ نکالنے کے لئے مسلسل تلاشی مہم چل رہی تھی ۔ اس دوران سڑک پر گرا ہوا 70% ملبہ ہٹایا جا چکا ہے ، لیکن ابھی تک اس کے نیچے لاری یا ڈرائیور کے موجود ہونے کے آثار ہاتھ نہیں آئے ۔
اب چونکہ آرمی نے سڑک پر گرے ملبے کے نیچے لاری موجود ہونے کے امکانات کو خارج کیا ہے تو سمجھا جا رہا ہے کہ ندی کے اندر جو ملبہ گرا ہوا ہے شاید اس کے اندر گم شدہ لاری اور اس کا ڈرائیور ارجن موجود ہو ۔ اس پہلو سے این ڈی آر ایف کی ٹیم پہلے لاپتہ افراد کے لئے ندی کے پانی اور وہاں گرے ہوئے چٹان کے ملبے کے اندر تلاشی مہم چلا رہی ہے ۔ لیکن تا حال کسی کا بھی کوئی پتہ نہیں چل پایا ہے۔
اس وقت حادثے کے مقام پر چل رہی تلاشی مہم اور راحت کاری کے سلسلے میں کیرالہ منجیشور کے رکن اسمبلی اشرف نے انکولہ پہنچ کر تلاشی مہم کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ یہاں کام پوری مستعدی کے ساتھ چل رہا ہے ۔ اس میں سست رفتاری جیسی کوئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی رکن اسمبلی ستیش سئیل سرکاری نمائندے کی حیثیت سے گزشتہ سات دنوں سے ذاتی طور پر اس کارروائی کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں ۔ ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ پوری طرح اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے ۔ ڈرائیور ارجن کی تلاش پوری سنجیدگی کے ساتھ کی جا رہی ہے اس پر کیرالہ کی حکومت کی جانب سے کوئی اعتراض یا مخالفت نہیں ہے اور اس سے دونوں ریاستوں کے تعلقات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے ۔
اس دوران معلوم ہوا ہے کہ کاروار رکن اسمبلی ستیش سئیل اس تلاشی مہم کے لئے خود اپنی جیب سے رقم خرچ کر رہے ہیں ۔ لاپتہ ٹرک اور اس کے ڈرائیور کو ملبے کے اندر ڈھونڈ نکالنے کے لئے جو گراونڈ پینیٹریٹنگ راڈار لایا گیا تھا اس کا کرایہ خرچ 40 ہزار روپے ستیش سئیل نے اپنی جیب سے ادا کیے۔ اس کے علاوہ ندی میں گرا ہوا ملبہ ہٹانے کے لئے آج ہبلی سے جو بڑی کرین منگوائی گئی ہے اس کا خرچ بھی ستیش سئیل ذاتی طور پر برداشت کر رہے ہیں ۔ قریبی اولورے گاوں میں جو نقصان ہوا ہے ، وہاں کے متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کے سلسلے میں بھی وہ اپنے طور پر کوشش کر رہے ہیں ۔