کتور اور خانہ پور میں اننت کمار ہیگڈے کو اٹھانی پڑی ہزیمت - پارٹی کارکنان کے ساتھ میڈیا والوں کو بھی نہیں دے سکے جواب

Source: S.O. News Service | Published on 20th January 2024, 10:44 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بیلگام،20 / جنوری (ایس او نیوز) پارلیمانی الیکشن کے پس منظر میں رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے ساڑھے چار سال کی خاموشی کے بعد اب اچانک پورے پارلیمانی حلقہ کا جو دورہ اور اپنے لئے ماحول بنانے کی کوشش شروع کی ہے ، اس میں اکثر مقامات پر خود پارٹی کارکنان ہی رکن پارلیمان کو آڑے ہاتھوں لینے لگے ہیں۔ ایک طرف اتر کنڑا پارلیمانی حلقہ خانہ پور میں بی جے پی کارکنان نے انہیں اڑے ہاتھوں لیا تو کتور میں اخباری نمائندوں کے سامنے ان کی بولتی بند ہوگئی۔
    
خانہ پور میں اننت کمار ہیگڈے نے پارٹی کارکنان کے اجلاس میں ہندی اور مراٹھی میں تقریر شروع کی تو جلسے میں موجود بی جے پی کارکنان نے رکن پارلیمان کو درمیان میں ہی ٹوکتے ہوئے کہا کہ مراٹھی اور ہندی زبان میں نہیں، بلکہ کنڑا میں ہی تقریر کی جائے۔ لوگوں کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا گیا کہ اگر سیاستدان اور منتخب عوامی نمائندے ہی ہندی اور مراٹھی وغیرہ میں خطاب کرنا شروع کریں گے تو پھر کنڑا زبان کی بقا کیسے  ہو سکے گی ؟ 
    
بھری محفل میں کارکنان کی طرف سے اسٹیج پر ہی ٹوکے جانے پر اننت کمار نے حیرانی کے ساتھ پوچھا: "تو کیا میں 'مسل بھاجی' (مختلف قسم کی بھاجی ملی ہوئی ڈش) کے انداز میں بولوں؟!"
    
بات اسی پر نہیں رکی، بلکہ اجلاس میں جمع ہونے والے کارکنان نے اننت کمار سے تیکھے انداز میں سوالات شروع کیے اور کہا کہ گزشتہ تین چار سال سے ہم لوگ آپ سے ملنے کے لئے دو سو کیلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے آتے رہے مگر آپ نے کبھی ملاقات کا موقع نہیں دیا۔ اگر کبھی کسی سے ملے تب بھی سیاست اور ترقیاتی کاموں پر بات چیت نہیں کی۔ اب الیکشن قریب آ گیا ہے اور دوبارہ یہاں آ گئے ہو ۔ 
    
ناراض کارکنان نے کہا کہ خانہ پور کا علاقہ ترقی کے لحاظ سے بہت زیادہ پچھڑا ہوا ہے۔ اگر ہم بیلگاوی کی طرف جاتے ہیں تو وہاں کہا جاتا ہے کہ تم لوگ اتر کنڑا والے ہو، اور ہم کاروار کی طرف جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ تم لوگ بیلگاوی والے ہو۔ اس معاملے میں آپ نے بھی کبھی ہمارا تعاون نہیں کیا۔ بس الیکشن کے موقع پر یہاں آ کر مذہب کے معاملے میں سیاسی باتیں کرتے ہوئے اشتعال انگیزی کرتے ہو ۔ 
    
اس پر اننت کمار ہیگڈے نے ایک سرسری جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین چار سال سے میری طبیعت ٹھیک نہ رہنے کی وجہ سے آپ لوگوں سے ملاقات کر نہیں پایا تھا۔ 
    
معلوم ہوا ہے کہ خانہ پور کے اجلاس میں بھی رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے  نے ہندو دھرم کی حفاظت، سدارامیا کی مخالفت، سیکیولرازم کی بات کرنے والوں کے ماں باپ کا پتہ نہ ہونے جیسی باتوں پر مبنی وہی پرانا راگ الاپنے اور زبان درازیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ 
    
خیال رہے کہ گزشتہ پارلیمانی الیکشن میں کتور - خانہ پور علاقے میں اننت کمار ہیگڈے کو سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ اس مرتبہ اسی علاقے میں پارٹی کے کارکنان کی طرف سے ہی اننت کمار کو آڑے ہاتھوں لیا جانا، اس کے لئے اچھی علامت نہیں ہو سکتی ۔ 
    
کتور میں میڈیا کے سامنے بولتی بند :  جب اسی دورے کے موقع پر کتور علاقے میں اننت کمار ہیگڈے کا سامنا میڈیا سے ہوا اور رپورٹرس نے پوچھا :' آپ نے گزشتہ چار سال سے اس علاقے میں قدم نہیں رکھا۔ یہاں کی ترقی میں  کوئی اقدام نہیں کیا۔ قحط، سیلاب وغیرہ آنے پر اس علاقے کا رخ بھی نہیں کیا۔ اس کے پیچھے کیا اسباب ہیں ؟' اس کے جواب میں میڈیا والوں کے مائک اپنے سے دور کرنے اور نظریں چراتے ہوئے بالکل خاموشی اختیار کرنے کا منظر اب وائرل ہوگیا ہے۔ حالانکہ میڈیا والوں نے پھر پوچھا کہ کیا ان سوالات کا جواب خاموشی رہے اور اننت کمار ہیگڈے کے منھ سے ایک لفظ نہیں نکلا ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل: ایک ہفتے میں تین مسلم شادی شدہ خواتین لاپتہ؛ کیا کسی منظم گینگ کا ہاتھ ہے؟

 بھٹکل میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تین مسلم شادی شدہ خواتین کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے  کی شکاتیں پولس تھانہ میں  درج ہونے کے بعد عوام میں شدید تشویش پھیل گئی ہے، اور سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کہیں ان واقعات کے پیچھے کسی منظم گینگ کا ہاتھ تو نہیں ہے۔

بھٹکل: نفرت انگیز خطاب پر ایس ڈی پی آئی کا احتجاجی مظاہرہ؛ مسٹر پاکستان کہہ کر بی جے پی لیڈر کرشنا نائک کو گرفتار کرنے کا کیا مطالبہ

بی جے پی لیڈر کرشنا نائک کو ’مسٹر پاکستان‘ کا خطاب دیتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے اس کے نفرت انگیز بیانات پر فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے پولس کو متنبہ کیا ہے کہ اگر کرشنا نائک کو فوری گرفتار کر کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں ...

بھٹکل: مکھیوں کے حملے میں زخمی عمر رسیدہ خاتون کا انتقال

بھٹکل میں منگل کو شہد کی مکھیوں کے ایک حملے میں جو چار لوگ زخمی ہوئے تھے، اُس میں جالی کوڈی کی رہنے والی ایک  خاتون  70 سالہ ماستمّا منجپّا نائک کو شدید زخمی حالت میں  آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا، پتہ چلا ہے کہ آج اُس نے دم توڑ دیا ہے۔

اتر کنڑا میں ضلع انچارج وزیر اور سیکریٹری کے بیچ کھینچا تانی کون کر رہا ہے سیکریٹری کی پشت پناہی ؟

ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا اور آئی اے ایس آفیسر اسکولی تعلیم و ساکشرتا چیف سیکریٹری اور ضلع انچارج سیکریٹری رتیش کمار سنگھ کے بیچ تعلقات کشیدہ ہوگئے او عوامی مفاد کے امور انجام دینے کے سلسلے میں دونوں کے درمیان کھینچا تانی شروع ہوگئی ہے، جس کا اظہار وزیر منکال وئیدیا نے ضلع ...

بھٹکل میں دو الگ الگ مقامات پر شہد کی مکھیوں کا حملہ؛ چار زخمی

دو الگ الگ مقامات پر شہد کی مکھیوں کے حملے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد سمیت کل چار لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ تمام زخمیوں کو بھٹکل سرکاری اسپتال میں ایڈمٹ کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کو بعد میں ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ منگل شام کو پیش آیا۔

گلبرگہ کے سجادہ نشین حضرت خسرو حسینی انتقال کرگئے؛ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کی تعزیت

حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی، جو روضہ بزرگ گلبرگہ کے سجادہ نشین تھے، آج رات دیر گئے طویل علالت کے بعد 79 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ حضرت مولانا سید شاہ محمد محمد الحسینی کے صاحبزادے تھے اور اپنے علمی و روحانی مرتبے کے لیے معروف تھے۔

کرناٹک وقف بورڈ نے تاریخی بیدر قلعہ کی 17 یادگاروں کو اپنی ملکیت قرار دیا

کرناٹک وقف بورڈ نے ریاست کے تاریخی بیدر قلعہ میں موجود 17 یادگاروں کو اپنی ملکیت کے طور پر شناخت کیا ہے، جس کی اطلاع ضلع انتظامیہ کے ذرائع نے بدھ کے روز دی۔ یہ یادگاریں قلعہ کے اہم مقامات میں شامل ہیں جو بیدر شہر میں واقع ہیں۔

کرناٹک: مرکزی وزیر کماراسوامی پر جانچ افسر کو دھمکانے کا الزام، قانونی کارروائی شروع

کرناٹک پولیس نے مرکزی وزیر ایچ ڈی کماراسوامی کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ہے، جس میں انہیں کان کنی کے معاملے کی جانچ کرنے والے ایک سینئر افسر کو دھمکیاں دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس حوالے سے آئی جی ایم چندرشیکھر نے شکایت درج کرائی تھی، جس کی بنیاد پر پیر کے روز مقدمہ درج کیا گیا۔ ...

وقف جائیدادوں کی مسماری کے لیے بی جے پی نے 216 مقدمات میں جاری کئے تھے 6 نوٹس ؛ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بومئی کے یو ٹرن پراُٹھائے سوال

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان سے وقف جائیدادوں کے حوالے سے کیے گئے یوٹرن پر سوال اٹھایا ہے۔ سدارامیا نے یاد دلایا کہ بومائی نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دوران وقف جائیدادوں کی حفاظت کا عزم ظاہر کیا تھا، لیکن اب سیاسی مقاصد کے تحت ان ...

بینگلور میں ہوگامسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29 واں اجلاس؛ تیاریاں جاری؛ اجلاس میں وقف ترمیمی بل کو لے کر طے کی جائے گی آئندہ کی حکمت عملی

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں اجلاس 23اور24نومبر کو بنگلور کے دارلعلوم سبیل الرشاد میں منعقد ہوگا۔ جس کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس اجلاس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے پرسنل لاء بورڈ کے نمائند ے شرکت کریں گے۔ اس سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریڑی مولانا فضل ...

کرناٹک میں وقف زمین کا تنازعہ :حقوق کی بازیابی یا سیاسی مفادات کی بھینٹ؟۔۔۔۔۔ از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف زمینوں کا تنازعہ حالیہ دنوں میں شدت اختیار کر گیا ہے، جس نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر طبقات کو بھی بے چینی میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ زمینیں، جو وقف کی امانت ہیں اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مخصوص کی گئی تھیں، اب حکومتی مداخلت، سیاسی دعوؤں، اور مقامی کسانوں کے ...