سنبھل تشدد پر اپوزیشن کا احتجاج، لوک سبھا کی کارروائی معطل

Source: S.O. News Service | Published on 27th November 2024, 6:35 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اتر پردیش کے سنبھل میں حالیہ تشدد کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور ہنگامہ برپا کر دیا جس کے نتیجے میں لوک سبھا کی کارروائی جمعرات صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ اپوزیشن رہنماؤں نے اس معاملے پر سخت اعتراض ظاہر کیا اور حکومت سے فوری طور پر جواب طلب کیا۔

آج دوپہر 12 بجے جیسے ہی لوک سبھا کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی، سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایوان کے بیچ میں آ کر سنبھل تشدد کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ ایس پی ارکان ’سنبھل کے قاتلوں کو پھانسی دو‘ جیسے نعرے لگاتے رہے، جب کہ کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار) اور ترنمول کانگریس کے ارکان نے بھی اپنی جگہوں پر کھڑے ہو کر ان کا ساتھ دیا۔

ایوان میں ہنگامے کے دوران، پریذائیڈنگ آفیسر دلیپ سیکیا نے ضروری دستاویزات پیش کیں اور اپوزیشن سے اپیل کی کہ وہ اپنے مقامات پر واپس جائیں تاکہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے جاری رکھی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ارکان کو اظہار خیال کا موقع دیا جائے گا اور ایوان کا وقت قیمتی ہے، جسے ضائع نہیں کیا جانا چاہیے۔

تاہم، اپوزیشن ارکان نے ان کی اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھا۔ مسلسل ہنگامے اور شور شرابے کے پیش نظر، مسٹر دلیپ سیکیا نے لوک سبھا کی کارروائی ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔ اب ایوان کی کارروائی جمعرات کی صبح 11 بجے دوبارہ شروع ہوگی۔

اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ سنبھل میں ہونے والے تشدد کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جانی چاہیے۔ اس احتجاج کے دوران ایوان کا ماحول انتہائی گرما گرم رہا، اور تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان نے اپنی اپنی جماعتوں کے مؤقف کو مضبوطی سے پیش کرنے کی کوشش کی۔

راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ کے بعد کارروائی ملتوی

راجیہ سبھا میں بھی بدھ کے روز ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد منی پور اور سنبھل میں ہونے والے تشدد کے معاملات پر اپوزیشن نے بحث کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن اراکین نے قواعد 267 کے تحت دیگر تمام کارروائی معطل کر کے ان معاملات پر بحث کا اصرار کیا، مگر چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔

اس فیصلے کے خلاف اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شدید ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے کارروائی پہلے 11:30 بجے تک ملتوی کی گئی اور پھر شام میں دوبارہ کارروائی شروع ہونے پر بھی احتجاج جاری رہا۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر کے اسے جمعرات تک ملتوی کر دیا گیا۔

بدھ کے روز اپوزیشن اراکین نے منی پور اور سنبھل میں تشدد کے مسائل پر بحث کی درخواست کی تھی۔ عآپ کے ایک رکن نے دہلی میں جرائم کی صورتحال پر بحث کے لیے نوٹس دیا تھا، جبکہ کانگریس کے پرمود تیواری، ترنمول کانگریس کی سشمتا دیو اور دیگر اپوزیشن رہنما بھی ان مسائل پر گفتگو کا مطالبہ کر رہے تھے۔

چیئرمین نے وضاحت کی کہ وہ پہلے ہی ان مسائل پر اپنے فیصلے دے چکے ہیں اور وہی فیصلے برقرار ہیں۔ اپوزیشن کے اصرار کے باوجود ان کی درخواستیں رد کر دی گئیں۔ ہنگامہ کے باعث ایوان میں کوئی قابل ذکر کارروائی نہ ہو سکی اور مسلسل احتجاج کے بعد کارروائی کو جمعرات تک کے لیے معطل کر دیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ چند سالوں میں 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں 317 فیصد کا اضافہ: مرکزی حکومت

پیر کو لوک سبھا میں حکومت نے جو اعداد و شمار پیش کیے، ان کے مطابق 2019 سے 2022 کے درمیان 500 روپے کے جعلی نوٹوں کی تعداد میں تقریباً 317 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے مالیات، پنکج چودھری نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ 2019 سے 2018 کے دوران 500 روپے کے جعلی نوٹوں کی تعداد 21,865 ملین ...

بہار اسمبلی میں وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی ملتوی

ایک طرف پارلیمنٹ میں سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے پر ہنگامہ برپا ہے، تو دوسری طرف بہار اسمبلی میں ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کے خلاف اپوزیشن کا شدید احتجاج جاری ہے۔ بہار اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن (27 نومبر) اپوزیشن اراکین اسمبلی وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلسل آواز اٹھاتے نظر ...

اڈانی معاملے پر خاموشی، پارلیمنٹ میں بحث یا ذکر تک نہیں: کانگریس کا الزام

گوتم اڈانی کے خلاف امریکہ میں عائد الزامات نے ہندوستانی سیاست میں طوفان برپا کر دیا ہے۔ پارلیمنٹ میں آج بھی اس معاملے کو لے کر زبردست ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ اپوزیشن جماعتوں کے رہنما مسلسل پارلیمنٹ میں اڈانی کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ کانگریس نے تو اڈانی ...

اپوزیشن کا مطالبہ: صدر جمہوریہ کی تقریر اور آئین پر پارلیمنٹ میں بحث ہو

آج (26 نومبر) یومِ آئین کے موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے قدیم پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں ایک خصوصی خطاب کیا۔ اس خطاب کے بعد اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے دونوں ایوانوں کے اسپیکروں کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ صدر جمہوریہ کی تقریر اور آئین پر تفصیلی بحث کی جائے۔ ڈی ایم کے کے رکن ...

آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے پر خوفناک حادثہ، سیفئی میڈیکل یونیورسٹی کے 5 ڈاکٹر ہلاک

اتر پردیش کی سیفئی میڈیکل یونیورسٹی کے پانچ ڈاکٹروں کی موت ایک دردناک سڑک حادثے میں ہو گئی ہے۔ یہ حادثہ بدھ کی صبح آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے پر قنوج کے تروہ علاقے میں پیش آیا۔ تمام متاثرہ افراد یونیورسٹی کے پی جی طلباء تھے، جو ایک شادی میں شرکت کے بعد واپس سیفئی جا رہے تھے۔ رپورٹ ...