امریکی خلائی ادارے ناسا کے خلائی روبوٹ کی مریخ پر کامیاب لینڈنگ؛ سیارے کے اندرونی ڈھانچے پرہوگی تحقیق
واشنگٹن 28/نومبر (ایجنسی /ایس او نیوز) امریکی خلائی ادارے ناسا کا خلائی روبوٹ انسائٹ کامیابی سے مریخ کی سطح پر لینڈ کرگیا۔ یہ ناسا کی تاریخ میں مریخ پر آٹھویں کامیاب لینڈنگ ہے۔
خلائی روبوٹ انسائٹ نے لینڈنگ کے بعد ناسا کو مشن کی تکمیل کا سگنل دیا ساتھ ہی مریخ کی پہلی تصویر بھی بھیجی جو شیشے پر گرد جمع ہونے کی وجہ سے دھندلی تھی۔ یہ تصویر خلائی گاڑی کے اندر نصب کیمرے سے لی گئی تھی۔ مگر چند گھنٹوں بعد ان سائٹ نے ایک اور تصویر بھیجی جو خاصی واضح تھی۔ ناسا کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں روبوٹ زیادہ اچھی کوالٹی کی تصاویر ارسال کرنا شروع کر دے گا۔
خلائی روبوٹ نے اپنی لانچ کے بعد سات ماہ میں 29 کروڑ 80 لاکھ میل کا سفر طے کیا اور بالآخر مریخ کی سطح پر لینڈنگ کرنے میں کامیاب ہوا۔ یہ روبوٹ مریخ کی تشکیل، اس پر آنے والے زلزلوں اور اس کی اندرونی ساخت کے بارے میں تحقیق کرے گا۔ ساتھ ساتھ روبوٹ اس بات کی بھی تحقیق کرے گا کہ کیا مریخ چاند اور زمین جیسے اجرا رکھتا ہے اور سرخ سیادے کا وجود کیسے عمل میں آیا۔
فی الحال سائنسدان اندھیرے میں ہیں کہ مریخ کی اندرونی سطح آیا زمین جیسی ہی ہے یا اس سے مختلف ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق مریخ پر خلائی گاڑیوں کی لینڈنگ کے ماضی کے تجربات کی وجہ سے ان سائٹ کے حوالے سے تشویش پائی جارہی تھی کیونکہ یہ 2012 کے بعد مریخ پر اترنے والا پہلا روبوٹ تھا۔
لینڈ کرنے کے وقت روبوٹ نے ہرا سٹیج اور ہر ایک میٹر کی صورتحال کے بارے میں رپورٹ واپس بھیجی۔
رپورٹوں کے مطابق روبوٹ مریخ کی فضا میں گولی کی رفتار سے داخل ہوا اور اس دوران درجہ حرارت کو کنٹرول رکھنے والی چادر، پیراشوٹ اور راکٹ کی مدد سے اسے حفاظت سے مریخ پر اترنے میں مدد ملی۔
ان سائٹ روبوٹ کو مریخ کے انتہائی سرد موسم میں اپنی بقا کے لیے اپنے سولر پینلز کو کھولنے ہوں گے جو کہ لینڈنگ کے وقت محفوظ رکھے گئے تھے۔روبوٹ کو مکمل طور پر توانائی پیدا کرنے والے نظام کو چلانا شروع کرنا ہو گا تاکہ خود کو سرد موسم سے بچا سکے ۔ اس کے ابتدائی کام مکمل ہونے کے بعد سائنس دانوں کی مکمل توجہ سائنسی تجربات پر ہو گی۔
ان سائٹ روبوٹ ماضی میں سرخ سیارے پر بھیجے جانے والے روبوٹس سے منفرد ہے کیونکہ اس کے ساتھ دو بریف کیس سائز کے مصنوصی سیارے بھی مریخ کی فضا میں پہنچے ہیں۔
کامیاب لینڈنگ کی اطلاع ملتے ہی کیلیفورنیا میں واقع ناسا کے کنٹرول روم میں موجود ماہرین نے خوشی میں تالیاں بجائیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔کامیابی کی خوشی میں امریکی صدرٹرمپ نے بھی فون کر کے مبارکباد دی۔ سال 2012 کے بعد یہ مریخ پر اترنے والا پہلا روبوٹ ہے۔