بہرائچ میں بلڈوزر کارروائی پر الہ آباد ہائی کورٹ کا عبوری اسٹے، اگلی سماعت 23 اکتوبر کو مقرر
لکھنؤ، 21/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) بہرائچ میں بلڈوزر کارروائی پر الہ آباد ہائی کورٹ نے 15 دن کے لیے پابندی عائد کر دی ہے، اور اس معاملے کی اگلی سماعت 23 اکتوبر کو ہوگی۔ اس کارروائی کا آغاز پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے بعد ہوا، جس میں سرکاری راستے پر تجاوزات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ دیہی سڑک کے درمیان سے 60 فٹ کے فاصلے پر قائم کردہ تعمیرات کو تین دن کے اندر ہٹایا جائے۔
محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے 23 افراد کے گھروں اور دکانوں پر نوٹس چسپاں کیا گیا تھا، جنہیں جواب داخل کرنے کے لیے 15 دن کی مہلت دی گئی ہے۔ اب 23 اکتوبر کی سماعت کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ بہرائچ میں ہفتہ کو 23 لوگوں کے گھروں اور دکانوں پر پی ڈبلیو ڈی نے نوٹس چسپاں کیا تھا۔ محکمہ کی جانب سے نوٹس سرکاری راستے پر تجاوزات کا حوالہ دیکر لگایا گیا تھا۔ ایسے میں تین دن میں دیہی سڑک کے درمیان سے 60 فٹ کی دوری پر بنائی گئی تعمیرات کو ہٹانے کے لئے کہا گیا تھا۔
دراصل، بہرائچ کے اصل ملزم عبد الحمید سمیت 23 افراد کے گھروں اور دکانوں پر پی ڈبلیو ڈی نے ہفتے کے روز نوٹس چسپاں کیا تھا۔ محکمہ نے سرکاری راستے پر تجاوزات کا حوالہ دیا تھا اور تین دن میں تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ اتر پردیش کے بہرائچ میں 13 اور 14 اکتوبر کو وسرجن جلوس کے دوران ہونے والے تشدد میں ایک نوجوان، رام گوپال مشرا ہلاک ہو گیا تھا۔ جمعہ کو پولیس نے ملزمان عبد الحمید، رنکو عرف سرفراز، فہیم، تعلیم اور افضل کو سی جے ایم پرتیبھا چودھری کے سامنے پیش کیا، جہاں سے انہیں 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
تشدد کے بعد شہر میں آہستہ آہستہ امن و امان بحال ہو رہا ہے۔ جمعہ کے روز شہر کے مرکزی علاقے گھنٹہ گھر میں نماز کے دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے تاکہ فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچا جا سکے۔ تمام مساجد میں جمعہ کی نماز پرامن طریقے سے ادا کی گئی۔ ڈی ایم مونیکا رانی، ایس پی ورندا شکلا، سٹی مجسٹریٹ شالینی پربھاکر، اور سٹی پولیس افسر رمیش پانڈے نے شہر کا دورہ بھی کیا۔