ہائی کورٹ کے تمام ججوں کو مساوی پنشن اور الاؤنس فراہم کرنےسپریم کورٹ کا فیصلہ

Source: S.O. News Service | Published on 5th November 2024, 6:50 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 5/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی )سپریم کورٹ نے منگل کو ہائی کورٹ کے ججوں کے حوالے سے ایک اہم حکم جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام ہائی کورٹ کے ججوں کو بلا تفریق مساوی پنشن اور الاؤنس فراہم کیے جانے چاہئیں۔ عدالت نے وضاحت کی کہ عدالتی آزادی اور مالی آزادی کے درمیان ایک گہرا تعلق موجود ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ کے تمام جج ایک ہی طبقے کے اہلکار ہیں، لہٰذا انہیں بغیر کسی امتیاز کے پنشن سمیت مساوی خدماتی و  مراعات فراہم کی جائیں۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے سوال اٹھایا کہ ہائی کورٹ کے تمام ججوں کو مختلف پنشن کیسے دی جا سکتی ہے؟ اپنے حکم میں بنچ نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 216 ہائی کورٹ کے ججوں کی تقرری کے بارے میں کوئی فرق نہیں کرتا۔ ایک بار ہائی کورٹ کے جج کے طور پر تقرر ہونے کے بعد، تمام جج برابر کے درجہ کے ہوتے ہیں۔ ہائی کورٹ کا ادارہ چیف جسٹس اور دیگر تمام مقرر کردہ ججوں پر مشتمل ہے۔ ان کی تنخواہوں یا دیگر مراعات کی ادائیگی کے معاملے میں کوئی امتیاز نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت عظمیٰ پٹنہ ہائی کورٹ کے ججوں کی زیر التواء تنخواہ اور انہیں درپیش پنشن سے متعلق معاملات کی سماعت کر رہی تھی۔ ستمبر میں سپریم کورٹ نے ریاست بہار کو پٹنہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس رودر پرکاش مشرا کی زیر التواء تنخواہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، جنہیں جنرل پراویڈنٹ فنڈ اکاؤنٹ کی کمی کی وجہ سے 10 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی۔

عدالت نے کہا کہ سروس کے فوائد میں کوئی فرق ہائی کورٹ کے ججوں میں یکسانیت کے اصول کو کمزور کر دے گا۔ اس طرح سرکاری ملازمین کے مقابلے ججوں کی تنخواہ یا دیگر مراعات کی ادائیگی میں کوئی فرق نہیں ہو سکتا۔ تنخواہ ریاستوں کے کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے وصول کی جاتی ہے۔ پنشن ہندوستان کے کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے لی جاتی ہے۔ عدم امتیاز کا اصول اس بات پر لاگو ہوتا ہے کہ موجودہ اور سابق ججوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جانا چاہیے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدرسہ بورڈ کی قانونی حیثیت پر سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ؛ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی نے قرار دیاانصاف کی جیت

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے یوپی مدرسہ بورڈ کی قانونی حیثیت کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے  اسے مدرسہ کمیونٹی کے لیے انصاف کی  جیت قراردیا ہے ۔واضح ہو کہ آج سپریم کورٹ نے اپنے تا ریخی فیصلے میں اتر پردیش مدرسہ بورڈ کی حیثیت پر مہر ...

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی تاریخ کا اعلان: لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی 25 نومبر سے 20 دسمبر تک ہوگی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کی تفصیلات مرکزی وزیر کرن رجیجو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر فراہم کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اجلاس 25 نومبر سے شروع ہو کر 20 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اجلاس کے دوران متعدد اہم بلوں پر غور و خوض کیا جائے گا۔

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات: انڈیا الائنس نے اپنا منشور جاری کیا، بڑے وعدوں کا اعلان

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات قریب آ رہے ہیں، اور اس پس منظر میں انڈیا الائنس نے آج اپنا انتخابی منشور پیش کیا ہے۔ کانگریس کے اس منشور میں خواتین کو ماہانہ 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، ریاست میں سلنڈر اور سرنا دھرم کوڈ 450 روپے میں فراہم کرنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ...

شرد پوار کا انتخابی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اشارہ: "کہیں تو رکنا پڑے گا"

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما شرد پوار نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات عوام کے سامنے بیان کرتے ہوئے کہا، "کہیں تو رکنا پڑے گا۔" ان کے اس بیان کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے قریب آنے کی وجہ سے کافی اہمیت دی جا ...

آندھرا میں سیلاب سے تحفظ کے لیے نائیڈو حکومت کا نیدرلینڈز کا جدید آبی نظام اختیار کرنے کا فیصلہ

آندھرا پردیش کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی آر ڈی اے) نے پیر کو ریاست کے ترقیاتی منصوبوں کے سلسلے میں اہم فیصلے کیے ہیں، جن میں رنگ روڈ کی تعمیر اور آبی ذخائر کے نظام کی بہتری پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے اس اجلاس کی صدارت کی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ...