سنبھل تشدد سازش کا نتیجہ، معاملے کی تحقیقات سے اتحاد کو خطرہ: لوک سبھا میں اکھلیش یادو کا بیان
نئی دہلی، 3/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)لوک سبھا کی آج کی کارروائی کے دوران سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے سنبھل میں پیش آنے والے حالیہ تشدد کو ایک منظم سازش کا شاخسانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل، جو ہمیشہ بھائی چارے اور اتحاد کی علامت رہا ہے، انتظامیہ کے متنازعہ فیصلوں کی وجہ سے کشیدگی کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے نشاندہی کی کہ 19 نومبر کو عدالت کے حکم کے چند گھنٹوں کے اندر ہی ضلع مجسٹریٹ اور پولیس اہلکار سنبھل کی جامع مسجد کا سروے کرنے پہنچ گئے، جس سے عوامی جذبات مجروح ہوئے اور اتحاد کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سنبھل میں انتخابی ماحول کے دوران جان بوجھ کر تشدد کی سازش رچی گئی تاکہ لوگوں کے اتحاد کو کمزور کیا جا سکے۔ ان کے مطابق، ’’کھودنے سے نہ صرف زمین کی تہذیب بلکہ ملک کا اتحاد بھی کھو جائے گا۔‘‘
دریں اثنا، سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما رام گوپال یادو نے بھی راجیہ سبھا میں اس معاملے پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو صبح پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا لیکن مقامی لوگوں کو اس کارروائی کی وجہ سے لاعلم رکھا گیا۔ کچھ دیر بعد پولیس اور افسران مسجد میں داخل ہوئے، جس پر لوگوں نے شک کا اظہار کیا اور صورتحال کشیدہ ہو گئی۔
پولیس کی فائرنگ میں 5 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 20 سے زائد زخمی اور کئی گرفتار ہوئے۔ رام گوپال نے کہا کہ اس واقعے کے دوران متعدد افراد پر مقدمات درج کیے گئے اور انہیں جیل بھیج دیا گیا، جبکہ کئی کو شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کے ان اقدامات سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب عوام کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹانے کے لیے کیا گیا۔