جھانسی اسپتال میں ہوئے آتشزدگی کی واردات میں 10 بچوں کی موت پر شدید ردعمل، ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
لکھنؤ، 16/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اُتر پردیش کے جھانسی میڈیکل کالج میں آتشزدگی کے افسوسناک واقعے میں 10 بچوں کی موت اور کئی کے زخمی ہونے پر سیاسی حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے حکومت کی غفلت اور لاپروائی کو اس سانحے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی، جبکہ بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے اس حادثے کے لیے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں لیڈروں نے حکومت سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔
اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا کہ جھانسی میڈیکل کالج میں آتشزدگی کے باعث بچوں کی موت اور زخمی ہونے کی خبر انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ میڈیکل مینجمنٹ اور انتظامیہ کی لاپروائی یا آکسیجن کنسنٹریٹر کے ناقص معیار کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے ذمہ دار افراد پر فوری قانونی کارروائی اور متاثرہ خاندانوں کو 1-1 کروڑ روپے کی امدادی رقم دینے کا مطالبہ کیا۔
اکھلیش یادو نے وزیر صحت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست میں صحت کا نظام بدترین حالت میں ہے اور وزیر صحت اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو انتخابی مہم چھوڑ کر صحت کے شعبے کی بدحالی پر توجہ دینی چاہیے۔
دوسری جانب، بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بھی اس واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جھانسی میڈیکل کالج میں بچوں کی موت نے عوام کو صدمے اور غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت قصورواروں کو سخت قانونی سزا دے اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مرنے والے بچوں کے والدین کو 5-5 لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے کی مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ حادثے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔