ممبئی میں ایئر انڈیا کی پائلٹ کی خودکشی، بوائے فرینڈ گرفتار
ممبئی ، 28/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) پچیس سالہ ایئر انڈیا کی پائلٹ سرشٹی تولی ممبئی کے اندھیری ایسٹ میں اپنے گھر میں مردہ پائی گئیں۔ 25 نومبر کو ان کی لاش ان کے کرائے کے فلیٹ میں لٹکی ہوئی ملی۔ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا کہ تولی نے اپنے بوائے فرینڈ کے مبینہ خراب رویہ سے تنگ آکر خودکشی کی ۔ اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم ستائس سالہ بوائے فرینڈ آدتیہ پنڈت کو گرفتار کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرشٹی تولی کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ آدتیہ پنڈت اکثر سرشٹی کے ساتھ بدتمیزی کرتے تھے۔ گالیاں دے کر اس سے جھگڑا کرتا تھا۔ فون پر بھی دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ اس کی وجہ سے سرشٹی ذہنی طور پر پریشان رہتی تھی۔ اتوار کو جب وہ کام کے بعد گھر لوٹی تو کسی بات پر اس کی اپنے بوائے فرینڈ سے لڑائی شروع ہوگئی۔
آدتیہ کچھ عرصے سے اکثر اس کے گھر آتا تھا۔ اتوار کی رات تقریباً ایک بجے لڑائی کے بعد آدتیہ ممبئی چھوڑ کر دہلی روانہ ہونے کے لئے کہہ کر چلا گیا ۔ اس سے پریشان ہو کر سرشٹی نے اسے فون کیا اور بتایا کہ وہ خودکشی کرنے جا رہی ہے۔ لیکن اس نے واپس آنے سے انکار کر دیا۔ تاہم کچھ دیر بعد جب وہ واپس آیا تو بار بار کوشش کے باوجود گھر کا دروازہ نہ کھلا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ آدتیہ نے پھر چابی بنانے والے کو فون کیا۔ دروازہ کھولا تو دیکھا کہ اس کی گرل فرینڈ یعنی سرشٹی تولی بے ہوش پڑی تھی۔ وہ اسے فوراً مرول کے سیون ہلز اسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے بعد اسپتال نے پولیس اور اہل خانہ کو اطلاع دی۔ پولیس نے اسپتال پہنچ کر متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
سرشٹی تولی کے اہل خانہ کی شکایت کی بنیاد پر، پولیس نے 26 نومبر کو انڈین جسٹس کوڈ کی دفعہ 108 (خودکشی پر اکسانے) کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ اس کے بعد اسے کل بدھ کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے 29 نومبر تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ پولیس کو فلیٹ سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اسے چار روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ خودکشی بتائی گئی ہے۔ متوفی خاتون کا فون بند ہے جس کے ذریعے وہ ملزم سے بات کرتی رہتی تھی۔ اسے تجزیہ کے لیے فارنسک لیب میں بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس جلد اہل خانہ اور دوستوں کے بیانات ریکارڈ کرے گی۔