سماج وادی پارٹی کے افضال انصاری کا معاملہ: ہائی کورٹ میں سماعت ملتوی، افضال اور ان کی بیٹی دونوں نے غازی پور سے داخل کیا پرچۂ نامزدگی
غازی پور ، 13/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) اتر پردیش کی غازی پور سیٹ سے سماجوادی پارٹی امیدوار افضال انصاری کی گینگسٹر معاملے میں ملی چار سال کی سزا کے خلاف عرضی پر پیر کوہائی کورٹ میں سماعت ہوئی جس کے بعد آئندہ پیر یعنی 20 مئی تک کے لیے اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس درمیان افضال انصاری اور ان کی بیٹی نصرت انصاری نے آج غازی پور لوک سبھا سیٹ سے پرچۂ نامزدگی داخل کر دیا۔
تجویز کنندگان کے ساتھ افضال انصاری کی بیٹی نصرت انصاری پہلے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے پہنچیں، پھر کچھ دیر بعد افضال انصاری بھی اپنے تجویز کنندگان کے ساتھ پرچۂ نامزدگی داخل کرنے پہنچ گئے۔ امید کی جا رہی ہے کہ غازی پور لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ مقابلہ دلچسپ ہوگا، لیکن دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ دونوں میں سے کون آخر میں اپنا نام واپس لینے کا فیصلہ کریں گے۔ اس لوک سبھا سیٹ پر یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ میں بحث کے دوران ایڈووکیٹ جی ایس چترویدی، دیاشنکر مشر نے اپنی طرف سے دلیل پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ افضال انصاری کو سیاسی رنجش میں پھنسایا گیا ہے۔ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ واقعہ کے کئی سال بعد گینگسٹر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جو کہ فرضی ہے۔ افضال انصاری پانچ مرتبہ رکن اسمبلی اور دو بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ بلاتفریق وہ لوگوں کی مدد کرتے ہیں، اس لیے اپنے علاقے میں مقبول ہیں۔
جسٹس سنجے کمار سنگھ کی عدالت میں یہ سماعت ہوئی۔ عدالت نے سماعت کو آگے بڑھاتے ہوئے سماعت کے لیے آئندہ تاریخ 20 مئی مقرر کر دی۔ سپریم کورٹ نے افضال انصاری کی سزا ملتوی کرتے ہوئے الٰہ آباد ہائی کورٹ کو ان کی اپیل پر 30 جون 2024 تک فیصلہ لینے کی ہدایت دی تھی۔ ہائی کورٹ نے اس سے قبل ضمانت تو دے دی تھی، لیکن سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔