بھٹکل جالی میں مسجد کے سامنے بھگوا جھنڈا لگانے کی کوشش ناکام؛ کھمبے کو نکالنے پر سنگھ پریوار کے کارکنان نے کیا احتجاج
بھٹکل 15/جنوری (ایس او نیوز) تعلقہ کے جالی ، دیوی نگر کراس پرواقع مکہ مسجد کے باہر بھگوا جھنڈا لہرانے کے لئے نصب کئے گئے کھمبے کو جالی پٹن پنچایت کے چیف آفسر کی ہدایت پر پولس کی موجودگی میں نکالے جانے کے بعد بھگوا تنظیموں کے کارکنوں نے مسجد کے سامنے ہنگامہ کھڑا کرنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں کچھ دیر کے لئے متعلقہ مقام پر حالات کشیدہ ہوگئے۔ مگر پولس نے حالات کو بے قابو ہونے نہیں دیا۔ اس تعلق سے منگل صبح نو بجے تحصیلدار دفتر میں دیوی نگر علاقہ کے ذمہ داران کے ساتھ تحصیلدار کی صدارت میں میٹنگ بلائی گئی ہے، جہاں حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔
مسئلہ اتوار کو اُس وقت شروع ہوا تھا جب بعض کارکنوں نے مسجد کے باہر پتھر کےبنے ہوئے بورڈ پر پینٹنگ کرائی ، ساتھ ہی اُس سے متصل بھگوا جھنڈا لہرانے کے لئے کھمبا نصب کردیا۔ مسجد کے ذمہ داران نے فوری طور پر پولس کو خبر کی ، اور پولس فورس جائے وقوع پر پہنچ گئی۔ اس موقع پر کھمبا نصب کرنے والوں کا کہنا تھا کہ بورڈ کافی پرانا ہونے کی وجہ سے اُس کی پینٹنگ کرائی گئی ہے تاکہ اُس پر نئے سرے سے " دیوی نگر" لکھا جاسکے۔ جس کے بعد اتوار شام کو پولس کی موجودگی میں ہی متعلقہ پتھر کے بنے بورڈ پر کنڑا میں دیوی نگر لکھا گیا۔
پتہ چلا ہے کہ دیوی نگر لکھے بورڈ سے لگ کر ایک کھمبا نصب کرنے کے تعلق سے جالی پٹن پنچایت کے چیف آفسر کو خبرملی تو آج پیر صبح قریب چار بجے جالی چیف آفسر منجپّا جائے وقوع پر پہنچے، اس موقع پر کاروار سے ایڈیشنل ایس پی جئے کمار اور بھٹکل ڈی وائی ایس پی شری کانت کی موجودگی میں جھنڈالگانے کے لئے نصب کردہ کھمبے کونکال دیا گیا، اسی کے ساتھ چیف آفسر منجپّا نے غیر قانونی طور پر کھمبا نصب کرنے اور حالات کو بگاڑنے کی کوشش کرنے پر نامعلوم لوگوں کے خلاف پولس تھانہ میں کیس درج کرایا۔
کھمبا نکالنے پر پیر صبح قریب گیارہ بجے سنگھ پریوار کے کارکنان کثیر تعداد میں مسجد کے باہر جمع ہوگئے اور پولس کے ساتھ اس بات کو لے کر بِھڑ گئے کہ اُن کے ذریعے لگائے گئے کھمبے کو کیوں نکالا گیا ہے۔ جب اُنہیں پتہ چلا کہ چیف آفسر نے اُسے نکالا ہے تو کارکنان وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے اور چیف آفسر کو موقع پر حاضر ہونے کا مطالبہ کیا۔ چیف آفسر جب موقع پر نہیں پہنچے تو کارکنان نے پولس کے ساتھ لفظی جھڑپ شروع کردی اور چیف آفسرکے خلاف نعرے بازی کی اسی کے ساتھ جئے شری رام کے بھی نعرے لگانے شروع کردئے۔ اس دوران جب کیسری جھنڈا لگانے کی اجازت نہیں دی گئی تو سنگھ پریوار کے کارکنوں نے یہ کہنا شروع کردیا کہ اگر ہمیں جھنڈالگانے نہیں دیا گیا تو پھر مسجد کے اوپر لگے ہرے جھنڈے کو بھی نکالنا ہوگا۔ کافی دیر تک پولس کے ساتھ لفظی جھڑپوں کی وجہ سے کچھ دیر کے لئے حالات کشیدہ ہوتے نظرآئے۔ لیکن پولس کی بھاری فورس کے ساتھ ڈی وائی ایس پی شری کانت اور سرکل پولس انسپکٹر گوپال کرشنا سمیت دیگر اہلکار وں نے حالات کو بے قابو ہونے نہیں دیا۔ اور یہ کہہ کر معاملہ ٹال دیا کہ کل منگل صبح تحصیلدار دفتر میں ایک میٹنگ بلائیں گے جس میں آپ لوگ اپنی بات رکھیں۔ اب کل منگل کو میٹنگ میں کیا کچھ ہوگا یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔