دہلی شراب پالیسی کیس میں جیل میں بند عاپ ایم پی سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت

Source: S.O. News Service | Published on 2nd April 2024, 4:56 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 2 /اپریل (ایس او نیوز/ایجنسی) عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ کو دہلی شراب پالیسی کیس میں 6 ماہ بعد اب سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ضمانت کی شرائط کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی۔ اس ضمانت کو مثال نہیں سمجھا جائے گا۔ ای ڈی نے بھی ضمانت کی مخالفت نہیں کی اور کہا کہ انہیں ضمانت دی جاسکتی ہے۔ اب سنجے سنگھ سیاسی سرگرمیوں میں شرکت کر سکیں گے۔

 پچھلی سماعت میں سنجے سنگھ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہم گواہ دنیش اروڑہ نے اپنے پہلے والے 9 بیانات میں سنجے سنگھ کا نام نہیں لیا تھا۔ سنجے سنگھ کو ڈیڑھ سال بعد گرفتار کیا گیا۔

سنگھوی نے عدالت میں کہا تھا کہ منظوری دینے والے کی گواہی اس وقت تک قابل اعتماد نہیں ہے جب تک اس کی تصدیق نہ ہو جائے۔ سنجے سنگھ کا نام پہلی بار دنیش اروڑہ کے بیان میں آیا، جو 19 جولائی 2023 کو منظوری دینے والے بنے۔

 164 کے بیان میں بھی نام نہیں لیا گیا۔ سنجے سنگھ نے ای ڈی کے خلاف (ہتک عزت) کی شکایت درج کرائی، اور پھر ای ڈی نے انہیں بغیر کسی سمن کے گرفتار کر لیا۔

ہائی کورٹ نے 7 فروری کو سنگھ کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا، لیکن نچلی عدالت کو ہدایت کی تھی کہ سماعت شروع ہونے کے بعد اسے تیز کیا جائے۔ سنگھ دہلی سے راجیہ سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس معاملے میں سنجے سنگھ کو 4 اکتوبر 2023 کو گرفتار کیا تھا۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال بھی دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل پہنچ گئے ہیں۔ سنجے سنگھ، منیش سسودیا اور کے. کویتا اس معاملے میں پہلے ہی جیل میں ہیں۔ کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا اور وہ 10 دن تک اس کی تحویل میں رہے۔

 انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست ختم ہونے کے بعد اسے خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے ان کی 15 دن کی عدالتی تحویل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ‘بالکل تعاون نہیں کیا’۔ عدالت نے ای ڈی کی عرضی کو قبول کر لیا۔

ایک نظر اس پر بھی

مہاراشٹر: امیر ترین امیدوار کی دولت میں پانچ سال میں 575 فیصد اضافہ

 مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے نامزدگی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، اور امیدواروں نے اپنے حلف نامے جمع کراتے ہوئے اپنے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔ تمام امیدواروں میں سب سے امیر پراگ شاہ ہیں، جن کے انتخابی حلف نامے کے مطابق ان کے اثاثوں کی کل مالیت 3383.06 کروڑ روپے ہے۔ اطلاعات کے ...

ڈیجیٹل اریسٹ اور سائبر فراڈ میں اضافہ، وزارت داخلہ نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی

  ہندوستان میں بڑھتے ہوئے سائبر جرائم اور ڈیجیٹل اریسٹ کے واقعات کو کنٹرول کرنے کے لیے وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی نگرانی داخلی سکیورٹی کے سیکرٹری کریں گے۔ یہ اقدام وزیراعظم نریندر مودی کی ’من کی بات‘ کے 115ویں ایپی سوڈ میں دیے گئے ہدایت ...

ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ قابو کرنے کے لیے محکمہ ریل کا اقدام، زیادہ سامان پر جرمانہ عائد ہوگا

کچھ دن پہلے ممبئی کے باندرہ ٹرمینس پر ایک حادثہ پیش آیا تھا جب ٹرین میں سوار ہونے کے دوران بھگدڑ مچ گئی تھی، جس کے نتیجے میں کئی لوگ شدید زخمی ہوئے۔ ایسے حادثات سے بچنے اور ٹرین و پلیٹ فارم پر بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے مغربی ریلوے نے نیا حکم جاری کیا ہے۔ محکمہ ریلوے کے مطابق، ...

دہلی میں پراپرٹی رجسٹریشن کی نئی پالیسی کی منظوری، اب کہیں سے بھی ممکن

  دہلی کے شہریوں کے لیے پراپرٹی رجسٹریشن کا عمل اب مزید سہل ہوگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ آتشی نے 'اینی ویئر رجسٹریشن' پالیسی کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت لوگ اپنی مرضی کے مطابق دہلی کے کسی بھی سب رجسٹرار آفس میں اپنی پراپرٹی کا رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ اس نئی پالیسی کے ذریعے شہریوں کو ...

وقف بل: بی جے پی ایم پی کا وجئے پورہ تنازعے پر جے پی سی کو خط، کانگریس کا ردعمل – ’معاملہ حل ہو چکا‘

’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر غور کے لیے بنائی گئی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ نے ایک خط ارسال کیا ہے۔ اس خط میں انہوں نے کرناٹک کے وجئے پورہ ضلع میں وقف جائیداد کے تنازعے کا ذکر کیا اور کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے میں متاثرہ کسانوں ...

مہاراشٹر انتخاب:6 نومبر کو ایک اسٹیج پر راہل، ادھو اور شرد؛ انتخابی گارنٹیوں کا اعلان متوقع

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ انتخابی ریلیاں اور اجلاس تیزی سے جاری ہیں، اور کانگریس نے حالیہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے سرکردہ رہنما، راہل گاندھی، ادھو ٹھاکرے، اور شرد پوار، جلد ہی ایک اسٹیج پر نظر ...