ہوناور میں سانپ کاٹنے سے کوما میں گیا ہوا شخص فوت
ہوناور 7 / فروری (ایس او نیوز) ہوناور کے معروف سماجی کارکن اور سانپوں کو پکڑنے میں ماہر ابوطلحہ شیخ(47) سانپ کے ڈسنے کے قریب چار ماہ بعد کاروار اسپتال میں انتقال کرگیا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ منگل بعد نماز ظہر ہوناور میں اس کی تدفین عمل میں آئی۔
ابوطلحہ ہوناور کے شہر اور مضافات میں جنگل سے آبادیوں میں آنے والے زہریلے سانپ پکڑ کر پھر سے جنگل میں چھوڑنے میں بے حد معروف تھا، مگر ابوطلحہ شیخ خود ہی سانپ کے زہر کا شکار ہوگیا اور چار مہینے تک کوما میں رہنے کے بعد اسپتال میں ہی زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔
گھر والوں نے بتایا کہ ابو طلحہ پچھلے چار مہینے قبل ہوناور تعلقہ کے گنڈبال کے قریب ایک گھر میں آئے ہوئے سانپ کو پکڑنے کے لئے گیا تھا اس دوران زہریلے ناگ نے خود اسی کے ہاتھ پر ڈس لیا ۔ ابو طلحہ نے اس وقت سانپ تو پکڑ لیا مگر سانپ کا زہر جب چڑھنے لگا اور اس کی حالت بگڑ گئی تو اسے ہوناور تعلقہ اسپتال میں داخل کیا گیا، کوما میں جاتے ہی اُسے بھٹکل، پھر اُڈپی ،وہاں سے مینگلور اور آخر میں کاروار سرکاری اسپتال میں بھی داخل کرکے علاج کرنے کی کوشش کی گئی، مگر تقریبا چار مہینے تک مختلف اسپتالوں میں داخل کرنے کے باوجود علاج کارگر نہیں ہوا اور اس کی موت واقع ہوگئی ۔
لوگوں کے کام آنے والا اور قوم وملت کی خدمت میں سرگرم رہنے والے ابوطلحہ کے انتقال پر ہوناور کے سماجی حلقوں میں صف ماتم بچھ گئی، ان کی بیوی، دو بچوں اور ماں اور باپ سمیت دیگر خاندان والوں اور دوست احباب کو ان کی موت سے گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ تماموں نے اس کے لئے مغفرت کی دعاوں کی درخواست کی ہے ۔ اللہ اس کی خدمات کو قبول فرمائے ، بال بال مغفرت فرمائے اور گھروالوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اٰمین