لوک سبھا الیکشن کے بعد سے 8 لنچنگ، 6 ہجومی تشدد 3 مسماری کے واقعات میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا: اے پی سی آر
نئی دہلی، 7/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (APCR) نے ایک پریشان کردینے والی رپورٹ جاری کی ہے جس میں حالیہ انتخابی نتائج کے بعد تشدد اور شہری حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد سے آٹھ لنچنگ، ہجومی تشدد کے چھ واقعات اور غیر قانونی مسمار کرنے کے تین واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں مختلف ریاستوں میں ہونے والی آٹھ لنچنگ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ان واقعات میں بنیادی طور پر اقلیتی کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا، جن میں زیادہ تر متاثرین پر گائے کے ذبیحہ یا دیگر سرگرمیوں کا الزام لگائے گئے ہیں اے پی سی آر نے متاثرہ کمیونٹیز کے لیے فوری عدالتی مداخلت اور تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔
ہجومی تشدد کے چھ واقعات ریکارڈ کیے گئے، جن میں بڑے گروہوں کی طرف سے افواہوں یا غیر تصدیق شدہ الزامات کی بنیاد پر افراد یا کمیونٹی پر حملہ کرنا تھا۔ ان حملوں کی وجہ سے سنگین چوٹیں آئیں اور بعض صورتوں میں ہلاکتیں ہوئیں۔ اے پی سی آر غلط معلومات پھیلانے میں سوشل میڈیا کے کردار کو واضح کرتی ہے جو ان پرتشدد حملوں کے لئےاکساتی ہے۔
مدھیہ پردیش کے منڈلا میں حکام نے مبینہ طور پر گائے کا گوشت رکھنے کے بہانے مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے کئی گھروں کو مسمار کر دیا۔ تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہدام کی وجہ یہ ہے کہ مکانات سرکاری زمین پر بنائے گئے تھے۔مدھیہ پردیش میں حکام نے رتلام ضلع کے جوڑا میں ایک مندر میں گائے کے باقیات پھینکنے کے الزام میں چار مسلمان مردوں کو حراست میں لینے کے فوراً بعد ان کے گھروں کو مسمار کر دیا۔ یہ اس وقت ہوا جب مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں مسمار کرنے کے خلاف ایک عرضی کی سماعت ہو رہی تھی۔ انتظامیہ نے 14 جون کو 16 جون کو دوپہر 12:30 بجے کے قریب انہدامی نوٹس جاری کیے، اور اس کے فوراً بعد مسماری شروع ہو گئی۔ عدالت نے 2:30 بجے کے قریب حکم امتناعی جاری کیا، لیکن گھر پہلے ہی 12:30 PM سے 1:30 PM کے درمیان منہدم ہو چکے تھے۔اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے اکبر نگر علاقے میں ایک اور بڑے پیمانے پر مسماری کی گئی۔
اے پی سی آر کی رپورٹ بھارت میں انتخابات کے بعد کے دور کی ایک سنگین تصویر پیش کرتی ہے، جس میں تشدد اور حقوق کی خلاف ورزیوں میں نمایاں اضافے کو نمایاں کیا گیا ہے۔ تنظیم کی جانب سے کارروائی کے مطالبے کا مقصد امن کی بحالی اور متاثرہ کمیونیٹیز کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی اور سماجی کوششوں کو تیز کرنا ہے۔