امریکی انتخابات میں ہند نژاد رہنماؤں کی شاندار کارکردگی، 6 امیدوار کامیاب، رو کھنہ پانچویں بار منتخب
واشنگٹن، 7/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)امریکہ میں ڈونالڈ ٹرمپ کی ایک بار پھر واپسی کے ساتھ صدارتی انتخاب کے علاوہ سینیٹ کی 34 اور ہاؤس آف ری پریزنٹیٹیو کی 435 سیٹوں کے لیے بھی انتخابات ہوئے۔ ہاؤس میں ہندوستانی نژاد رہنماؤں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جن میں سے 6 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ کیلیفورنیا سے رو کھنہ نے ایک بار پھر جیت درج کی، جبکہ ورجینیا سے سہاس سبرمنیم، کیلیفورنیا سے امی بیرا، الینوئس سے راجا کرشن مورتی، واشنگٹن سے پرملا جئے پال اور مشی گن سے شری تھانیدار نے بھی کامیابی حاصل کی۔ خاص طور پر رو کھنہ نے کیلیفورنیا کے 17ویں ضلع سے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے مسلسل پانچویں مرتبہ فتح کا پرچم لہرایا ہے۔
رو کھنہ کے کنبہ کی جڑیں جالندھر سے جڑی رہی ہیں۔ ان کے نانا امرناتھ ودیاشنکر پہلی لوک سبھا میں 1952 سے 1957 تک جالندھر سے رکن پارلیمنٹ تھے۔ امرناتھ ودیا شنکر تحریک آزادی کا حصہ رہے تھے۔ انہوں نے عظیم مجاہد آزادی لالہ لاجپت رائے کے ساتھ آزادی کی تحریک میں اپنا اہم تعاون دیا تھا۔ وہ دو بار جیل بھی گئے تھے۔ انہوں نے کئی سال جیل میں گزارے۔ ان کی پیدائش پاکستان کے سرگودھا ضلع کے بیرا قصبہ میں ہوئی تھی۔ وہ آزادی کے بعد ہندوستان آ گئے تھے۔
1970 میں رو کھنہ کے والدین امریکہ چلے گئے۔ ان کے والد کیمیکل انجینئر تھے، جنہوں نے آئی آئی ٹی اور پھر مشی گن یونیورسٹی سے پڑھائی کی۔ ان کی والدہ ٹیچر ہیں۔ رو کھنہ کی پیدائش 1976 میں امریکہ کے فیلاڈیلفیا میں ہوئی۔ ان کے کنبہ میں ان کی اہلیہ اور دو بچے ہیں۔ اوبامہ کے وقت وہ وزارت کامرس میں نائب وزیر کی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں۔ اس عہدے پر وہ اگست 2009 سے 2011 تک رہے۔
پہلی مرتبہ 2016 میں امریکی کانگریس کے لیے رو کھنہ کا انتخاب ہوا تھا۔ انہوں نے مسلسل 8 مرتبہ انتخاب جیت چکے مائیک ہونڈا کو شکست دی تھی۔ واضح ہو کہ امریکہ میں ہر دو سال بعد ہاؤس آف ری پریزنٹیٹیو کے اراکین کا انتخاب ہوتا ہے۔ اس طرح کھنہ اب تک لگاتار 5 مرتبہ انتخاب جیت چکے ہیں۔ اس بار انہوں نے اپنی حریف انیتا چین کو 43 ہزار ووٹوں کے فرق سے ہرایا ہے۔