بہار: ایک ہی دن میں4 پُل منہدم، کئی گا ؤں متاثر،15 دن میں9 پُل منہدم ہوچکے ہیں
پٹنہ ، 4/ جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) ریاست بہار کے مختلف حصوں میں چھوٹے بڑے پل کے منہدم ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ واقعہ سیوان اور سارن ضلع کا ہے جہاں 24 گھنٹے کے اندر چار پل گر گئے۔ پچھلے 15دن میں 8سے10پل منہدم ہوچکے ہیں۔ سیوان ضلع کے مہاراج گنج بلاک میں گنڈک ندی پر بنے تین پل بدھ کی صبح یکے بعد دیگرے پانی کے تیز بہائو میں منہدم ہوگئے ۔مہاراج گنج بلاک کے دیوریا گاؤں کے پاس ندی پر بنا پل گر گیا۔ اس کی لمبائی30 فٹ اور چوڑائی 12 فٹ تھی۔ یہ پل 3 ستونوں پر مشتمل تھا۔ اس کی تعمیر2004 میں معاصر رکن لوک سبھا پربھوناتھ سنگھ کے ترقیاتی فنڈ سےہوئی تھی۔ ابھی اس پل کے گرنے کی جانچ کی تیاری ہی ہورہی تھی کہ مہاراج گنج بلاک کے ٹیگھرا تیوتھا گاؤں کے درمیان گنڈک ندی کی دھار پر بنا پل منہدم ہوگیا۔ اس پل کی لمبائی13 فٹ اور چوڑائی 8 فٹ تھی۔ مقامی باشندوں نے 35سال قبل چندہ جمع کرکے یہ پل بنوایا تھا۔
پل کے گرنے کا تیسرا واقعہ سکندر پور نوتن گاؤں کے قریب پیش آیا۔ اس پل کی لمبائی 15 فٹ اور چوڑائی10 فٹ تھی۔ یہ پل تین ستونوں پرتھا۔ اس کی تعمیر 1998میں معاصر ایم پی پربھو ناتھ سنگھ کے فنڈ سےکرائی گئی تھی۔ اس کی آج تک مرمت نہیں کی گئی تھی۔ سیوان کے پڑوسی ضلع سارن میں بھی بدھ کو ایک پل منہدم ہوا۔ سارن ضلع کے جنتا بازار تھانہ حلقہ میں گنڈک ندی پر مالی سال 2004۔ 2005میں بنا پل گر گیا۔
اس کے منہدم ہونے سے 10سے زائد گاؤں ایک دوسرے سے کٹ گئے ہیں۔یاد رہے کہ امسال 18جون کو ارریہ ضلع میں بکراندی پر زیرتعمیر پل گرگیا تھا۔یہ پل سکٹی اور کرساکانٹا بلاک کو جوڑنے کیلئے بن رہا تھا۔ اس کے بعد 22جون کو سیوان ضلع کے مہاراج گنج اور دروندا بلاک کو جوڑنے والا 32سال پرانا پل منہدم ہوگیا۔ اسی دن مشرقی چمپارن کے گھوڑا صحن بلاک کے اموا میںایک زیر تعمیر پل گرگیا۔26جون کو کشن گنج کے بہادر گنج بلاک میں ایک پل منہدم ہوگیا جس سے درجن بھر سے زیادہ گاؤں کی آبادی متاثر ہوئی۔ اس کے دوسرے ہی دن یعنی 28جون کو مدھوبنی ضلع کے مدھے پور بلاک میں واقع بھیجا کوسی باندھ سے مہپتیا کو جوڑنے کیلئے بنائے جا رہےپل کا گارڈر گرگیا تھا۔