بینگلور میں منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دو روزہ اجلاس کا مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے ہاتھوں افتتاح؛ کہا : مرکزی حکومت کھلے عام اقلیتوں کے حقوق سلب کر رہی ہے
بینگلورو ، 24 / نومبر (ایس او نیوز) شہر کے دارالعلوم سبیل الرشاد میں منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دو روزہ 29 ویں سالانہ اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے کھلے عام اقلیتوں کے حقوق سلب کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج بڑے کٹھن اور حساس حالات میں مسلم پرسنل لاء کا اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے ۔ حکومت مسلمانوں کی شریعت، وقف املاک اور ان کے اداروں کو کھلم کھلا نشانہ بنا رہی ہے ۔
مولانا نے بتایا کہ ہمارے بزرگوں نے مسلمانوں میں پائے جانے والے تمام اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے 1973 میں ملک کے تمام مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والا یہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ تشکیل دیا تھا ۔ ملک کے آئین اور قانون کی چوکھٹ میں ہی یہ بورڈ اپنی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے ۔ ہمارے جائز حقوق حاصل کرنے کے لئے قانونی اور عوامی جد و جہد کا راستہ اپنایا جاتا ہے ۔
انہوں نے علماء سے اپیل کی کہ قانونی حدود سے مطابقت رکھتے ہوئے شرعی احکام پر عمل در آمد کرنے کے سلسلے میں نوجوان نسل کی بیداری اور رہنمائی کا کام انجام دیں ۔ ہمارے لئے آپسی اتحاد وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے ۔ اس لئے بے اعتمادی اور اختلافات کو ہوا نہ دی جائے ۔ مذہبی اور سیاسی لحاظ سے تنظیمی امور میں متحد ہونا ہمارے لئے انتہائی ضروری ہے ۔
افتتاحی اجلاس میں پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے استقبالیہ خطاب کیا ۔ اسٹیج پر بورڈ کے سیکریٹری محفوظ الرحمٰن، اجلاس کے کنوینر امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد خان رشادی وغیرہ موجود تھے ۔