بھٹکل 7/مئی (ایس او نیوز) پڑوسی ریاست کیرالہ کے ضلع ملّاپورم کے تنورندی میں سیاحوں کی کشتی اُلٹ جانے سے 21 افراد کی موت واقع ہوگئی، جبکہ کافی لوگ لاپتہ ہیں جس کی تلاش ہنوز جاری ہے۔ حادثہ اتوار شام قریب سات بجے پیش آیا۔
کیرالہ کے ملیالم میڈیا رپورٹوں کے مطابق پولیس، ریونیو، فائر اینڈ ریسکیو اور محکمہ صحت کی مشترکہ فورس کے ذریعے ریسکیوآپریشن رات دیر گئے تک جاری تھا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ ملاپورم کے ضلع کلکٹر کو بچاؤ کے لئے ہرممکن کوشش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ شام کا اندھیرا پھیلنے کے بعد حادثہ پیش آنے سے ریسکیو آپریشن کےلئے سخت دشواری پیش آرہی ہے۔
بدقسمت کشتی سے تیر کر ساحل تک پہنچنے میں کامیاب ہونے والے ایک نوجوان شفیق نے میڈیا والوں کو بتایا کہ کشتی ڈبل ڈیکر تھی اورسیاحت کے لئے نکلی اس بوٹ پر قریب چالیس سے پچاس لوگ سوار تھے، دن کے آخری سفر کے دوران یہ حادثہ پیش آیا۔ اس کے مطابق کشتی میں دو دروازے تھے لیکن کشتی الٹنے کے بعد اندر موجود افراد پھنس گئے۔
Tourist Boat Capsizes at Thooval Theeram Beach in Kerala: 21 Dead, Several Missing
شفیق نے بتایا کہ کشتی سیاحتی سفر کے بعد واپس آرہی تھی جس کے دوران ندی کنارے سے تقریباً آدھا کلومیٹردوریہ سانحہ پیش آیا۔ کشتی پرچھوٹے بچوں سمیت کئی خاندان سوار تھے۔
شفیق کے مطابق "میں بھی ایک تیراک ہوں اورچند لوگوں کو بچانے میں کامیاب ہوا ہوں، اس کے مطابق جو لوگ بوٹ کے نچلے ڈیک میں تھے، خاص طو پر بچے پھنس گئے تھے، جنہیں بچانا ممکن نہیں ہوسکا۔
مرنے والوں میں بعض لوگوں کی شناخت اس طرح کی گئی ہے۔ صدیق کڈیل (41)،اس کے دو بچے فاطمہ مِنہا (12) اورفیضان (3)، جلسیہ جابرکُنومّل (40)، پرپنگڈی کے رہائشی سیتھلوی کے بچےصفلا (7)، حسنہ (18) اسی طرح افلاح (7)، شانتا پورم نواز کے بچے رزینہ، انشید (10)، پیرینتھلماننا کے رہنے والےصفرالدین (38)، شامنا (17)، ہادی فاطمہ (7)، مچِنگل نہاس کی بیٹی، پرم اور پننگڈی کونومل سراج کی بیٹی سارہ (9)
مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ کشتی پربہت زیادہ لوگ سوار تھے اورتحفظ کا مناسب سامان جہازمیں نہیں تھا۔ تنور میونسپلٹی کے کونسلر، پی پی مصطفیٰ نے بتایا کہ تفریحی کشتیوں کی خدمات کو صرف شام 5 بجے تک چلانے کی اجازت ہے۔
بتایا گیا ہے کہ مقامی لوگوں نے کیرالہ فائراینڈ ریسکیو سروسز کے جائے وقوع پر پہنچنے سے پہلے ہی بچاؤ کام شروع کر دیا تھا، لیکن علاقے میں موجود بھیڑ نے بچاؤ آپریشن میں رکاوٹ ڈالی۔ کوزی کوڈ اور ملاپورم سے فائر فورس یونٹ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ فورس جلد ہی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ جس کی مدد سے کشتی کو اٹھا کرساحل پرلانے کی کوشش کی گئی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہےبحرعرب سے ملنے والی یہ ندی کافی گہری ہے اور کافی زیادہ پانی ہے جبکہ نیچے کیچڑہے۔
بعض میڈیا میں آٹھ لوگوں کو بچانے کی اطلاع دی گئی ہے جبکہ بعض میں 12 لوگوں کو بچانے کی خبردی گئی ہے۔ بچائے گئے کئی لوگوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
اتوار کی چھٹی کی وجہ سے ساحل سمندر پر سیاحوں کا ہجوم جمع تھا۔