منگلورو کی خاتون ہاتھ میں لکیریں نہ ہونے سے آدھار کارڈ اور دوسری سرکاری سہولتوں سے محروم؛ ڈپٹی کمشنر نے مسئلہ حل کرنے کا دیا تیقن
منگلورو ، 24 / اگست (ایس او نیوز) آدھار کارڈ بنوانے کے ہاتھ اور اس کی انگلیوں پر موجود لکیروں کا عکس کمپیوٹر میں فیڈ کرنا ضروری ہوتا ہے جسے بایو میٹرک شناخت کا حصہ مانا جاتا ہے ۔ لیکن منگلورو کے اندبیٹو گرام کی رہنے والی زبیدہ کے دونوں ہاتھوں پر لکیریں ہی موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ آدھار کارڈ بنوانے میں ناکام رہی ہے اور آدھار کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے راشن کارڈ نہیں بن رہا ہے اس کےعلاوہ وہ تمام سرکاری سہولتوں سے بھی محروم ہوگئی ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ جب سے آدھار کارڈ کی اسکیم جاری ہوئی ہے تب سے زبیدہ اپنا آدھار کارڈ بنوانے کے لئے مسلسل بھاگ دوڑ کر رہی ہے ۔ مقامی افسران سے لے کر ضلع ڈپٹی کمشنروں تک سے اپیل کرتی رہی ، مگر اس کی بایو میٹرک شناخت کے لئے ضروری ہاتھ کی لکیریں غائب رہنے کی وجہ سے وہ اب تک اس میں ناکام رہی ہے ۔ اب اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اب زبیدہ اور اس کے بیٹے ارشد نے کانگریس لیڈر جئے رام گوڈا کے ساتھ ضلع ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کے دروازے پر دستک دی اور اپنی دکھ بھری کہانی ڈی سی کے سامنے رکھی ۔ جئے رام گوڈا نے ڈپٹی کمشنر سے کہا کہ یہ غریب خاندان آدھار اور راشن کارڈ وغیرہ نہ ہونے کی وجہ سے انا بھاگیہ، گروہہ لکشمی اور دیگر سرکاری سہولتیں حاصل کرنے سے محروم ہیں اور مشکلات کا سامنا کر رہا ہے اس لئے ان کا مسئلہ حل کیا جانا ضروری ہے ۔
اس معاملے کو سنجیدگی سے سننے کے بعد ڈپٹی کمشنر موہیلن نے فوراً آدھار کارڈ محکمہ سے متعلق افسر سے رابطہ قائم کیا اور پوچھا کہ فوری طور پر زبیدہ اور اس کے بیٹے ارشد کو آدھار کارڈ جاری کرنے کے لئے کیا طریقہ کار ہو سکتا ہے ۔ اس پر متعلقہ افسر نے بتایا کہ اگر ڈپٹی کمشنر اپنی طرف سے ان لوگوں کے لئے یہ ایک "خصوصی معاملہ" (اسپیشل کیس) ہونے کا سرٹی فکیٹ جاری کریں گے تو ان کا آدھار کارڈ بن سکتا ہے ۔ ڈی سی نے اس خاندان کو تیقن دیا ہے کہ جلد ہی وہ اس سلسلے میں کارروائی کریں گے اور ان کا مسئلہ حل کیا جائے گا ۔
No Hand Lines, No Aadhaar, No Facilities! Tears Flow as Zubaida's Family Struggles