بھٹکل 21 / اکتوبر (ایس او نیوز) موڈ بھٹکل بائی پاس کے قریب نیشنل ہائی وے کا تعمیری کام آدھا ادھورا پڑا رہنے کی وجہ سے یہ علاقہ جان لیوا حادثوں کا مرکز بن گیا ہے ۔
ہائی وے کے اس حصے میں چترنجن سرکل کے پاس اچانک ذرا سا موڑ آنے کی وجہ سے تیز رفتاری سے چلنے والی موٹر گاڑیاں بے قابو ہو جاتی ہیں اور سڑک کے کنارے پھسل جاتی ہیں یا پھر ڈیوائڈر سے ٹکرا کر خطرناک حادثوں کا سبب بن جاتی ہیں ۔ اسی ہفتے میں یہاں حادثے کی وجہ سے ایک خاتون کی جان چلی گئی ہے ۔
اصل میں یہاں پر تیز ٹریفک اور لوگوں کی آمد و رفت کے پیش نظر خطرناک حادثات کا اندیشہ محسوس کرتے ہوئے مقامی عوام نے انڈر پاس تعمیر کرنے کا مطالبہ رکھا تھا اور اس کے لئے احتجاج بھی کیا تھا ۔ اس پس منظر میں ضلع ڈپٹی کمشنر، رکن پارلیمان اور ریاستی وزیر سمیت اعلیٰ افسران نے یہاں پہنچ کر معائنہ کیا تھا اور انڈر پاس تعمیر کرنے کا یقین دلایا تھا ۔ اس وقت عوام نے یہ بھی مانگ رکھی تھی کہ جب تک انڈر پاس تعمیر نہیں ہوتا تب تک یہاں ہائی وے کا توسیعی کام آگے نہیں بڑھنا چاہیے ۔ بس وہ دن ہے اور آج کا دن ، ٹھیکیدار کمپنی نے یہاں تقریباً 100 میٹر تک سڑک تعمیر کا کام یونہی آدھا ادھورا چھوڑ رکھا ہے ۔
عوام کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار کمپنی کی غفلت کی وجہ سے یہ علاقہ حادثوں کا مرکز بن گیا ہے ۔ گزشتہ ایک سال سے اس مقام پر کئی حادثے پیش آ رہے ہیں ۔ اس کے باوجود مقامی انتظامیہ ہو یا محکمہ پولیس ہو، کسی نے بھی اس مسئلے کو حل کرنے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ۔ مقامی لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ جلد از جلد انڈر پاس تعمیر کروانے کے لئے ضلع انتظامیہ کو ٹھیکیدار کمپنی پر دباو ڈالنا چاہیے ۔ کیونکہ انڈر پاس تعمیر ہونے کے بعد یہاں حادثات پر قابو پایا جا سکے گا ۔
اس مسئلہ پر بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا ایس نے بتایا کہ ضلع ڈپٹی کمشنر کی طرف سے ہائی وےکے توسیعی کام کا تعلقہ وار جائزہ لیا جا رہا ہے ، آئندہ ہفتے ڈپٹی کمشنر بھٹکل پہنچنے والی ہیں اور نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کے افسران کے ساتھ میٹنگ منعقد کریں گی ۔ جس میں اس مسئلہ پر بھی بات ہوگی ۔
Unfinished Highway Construction Near Mood Bhatkal Creates Hazardous Accident Zone